29 Sept 2017

ڈھول کس نے بجایا؟

ڈھول کس نے بجایا؟
سوال: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔محمد یاسین قاسمی جہازی 
تاریخی شہادت کے مطابق قافلہ حسینی کے ۷۲ افراد کو انتہائی بے دردی اور بے چارگی کے عالم میں شیعان یزید نے قتل کردیا۔ بقیہ جاں نثاروں میں صرف درج ذیل مرد و خواتین کے نام ملتے ہیں:
مرد
قمقام اور جلاء العیون کے بیان مطابق قافلہ حسینی کے جاں نثار میں صرف پانچ مرد زندہ چھوڑ دیے گئے تھے:
(۱) حضرت زین العابدین جناب حضرت حسین رضی اللہ عنہ۔ بیٹا۔
(۲)حضرت محمد باقر رحمہ اللہ ابن جناب حضرت زین العابدین۔ پوتا۔
(۳)حسن مثنیٰ ابن حضرت حسن رضی اللہ عنہ بھتیجا۔
(۴) موقع ابن ثمامہ اسدی۔ یکے از جاں نثار حسینی۔
(۵) عقبہ ابن سمعان۔ غلام زوجہ حضرت حسین محترمہ رباب
خواتین
اور خواتین میں ابن سعد ،قاضی نعمان مغربی اور ابو الفرج اصفہانی کے مطابق درج ذیل خواتین یزید کے لشکر کے ہاتھوں اسیر ہوئیں؛ جن کے نام درج ذیل ہیں:
امیرالمؤمنین حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیٹیاں:
(۱) حضرت زینب بنت فاطمہ و علی رضی اللہ عنہ
(۲) فاطمہ بنت علی رضی اللہ عنہ
(۳) زینب صغریٰ ، کنیت ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہ، زوجہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ۔
(۴) ام حسن بنت علی رضی اللہ عنہ
حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہما کی بیٹیاں:
(۵) فاطمہ بنت حسین
(۶) سکینہ بنت حسین
(۷) فاطمہ صغری بنت حسین
تاریخی شہادت کے مطابق ان میں سے کوئی بھی شخص نہ ڈھول بجانا جانتا تھا اور نہ ہی بینجو ، کیسیواور طبلہ وغیرہ کوساتھ لے کر میدان جنگ میں گئے تھے۔ اب یہ طے ہوجاتا ہے کہ یہ سب تماشا کرنے والے قاتلان حسین اہل کوفہ کے شیعان علی کہلانے والے ہی لوگ تھے۔ انھوں نے ہی نواسہ رسول اکرم کے قتل پر خوشی منائی تھی، یہی لوگ قتل حسین پر اپنی عورتوں کو طبلہ کی تھاپ پر نچانے والے تھے۔ ۔۔۔ یقین نہیں آتا۔۔۔؟ تو آئے دن سوشل میڈیا میں آنے والے ویڈیوں اور خبروں میں ، ڈھول کی تھاپ پراور کیسیو کے ساز پر ، اپنی بہو بیٹیوں کو نچانے اور تتبڑیہ کی راگ پر تماشہ گیری کی نسل در نسل وراثت کو منتقل کرنے والے لوگوں کو دیکھ لینا۔۔۔۔۔۔۔ آپ کو بھی یقین آجائے گا کہ یہ نواسہ رسول کے قتل کا جشن منانے والا ہی ڈھول بجانے والا ہے۔
اللہ ہم سب کو عقل سلیم عطا فرمائے۔ آمین یا رب۔