5 May 2018

قسط نمبر (9) انسان کی تربیت کے لیے شریعت ضروری ہے

انسان کی تربیت کے لیے شریعت ضروری ہے

قسط نمبر (9) 
(محمد یاسین قاسمی جہازی کا مقالہ فلسفہ اسلام سے ماخوذ) 

مذکورہ بالا آیت میں انسان کو مکلف بنائے جانے والی صلاحتیوں کا خلاصہ یہ ہے کہ انسان کے اندر ظلم اور جہل کی صفتیں ہیں۔ظلم انسان کی عملی قوت کی بے اعتدالی کا نام ہے اور جہل ذہنی و عقلی قوتوں کی بے اعتدالی کو کہاجاتا ہے۔ ظلم کی کیفیت میں اعتدال پیدا کرنے کا ذریعہ عدل ہے اور جہالت کو دور کرنے لیے علم حاصل کرنا ضروری ہے۔ قرآن کریم کی اصطلاح میں علم کا دوسرا نام ’’ایمان‘‘ اور عدل کا دوسرا نام ’’عمل صالح‘‘ ہے۔ ارشاد ہے کہ :
وَالعَصْرِ۔ ا8نَّ الا8نْسانَ لَفی خُسْرِِ۔ ا8لَّا الَّذینَ اٰمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ۔ (سورۃ: العصر، پ: ۳۰)۔
زمانے کی قسم۔بے شک تمام انسان گھاٹے میں ہیں؛ مگر وہ لوگ ، جو ایمان لائے اور نیک کام کیے۔
یہ گھاٹا اور نقصان کیا ہے ، وہی ظلم عملی اور علمی جہالت ہے، جس کا علاج علم یعنی ایمان اور عدل یعنی نیک اعمال ہیں۔ اور اس کی شہادت کے لیے قرآن نے زمانے کی قسم کھائی ہے۔ یہ زمانہ کیا ہے؟زمانے کی شروعات سے لے کر اب تک جتنے حوادث وواقعات ظہور پذیر ہوئے ہیں اور تاریخ کے سینوں میں جو ماضی کے آثار روایات محفوظ ہیں، انھیں کا نام زمانہ ہے۔زمانے کی تاریخ گواہ ہے کہ دنیا کی جتنی قومیں علم و عدل اور ایمان و عمل صالح سے دور رہی ہیں، وہ ہمیشہ ٹوٹے اور خسارے میں رہی ہیں اورہمیشہ تباہ و برباد ہوئی ہیں ۔
ایک دوسری حیثیت سے دیکھیں، تو دنیا میں جتنی بھی مذہبی کتابیں اور آسمانی صحیفے ہیں، ان کے مضامین کا بیشتر حصہ میں اسی کا بیان ہے کہ جن لوگوں نے راہ حق و اعتدال کو اختیار کیا، وہ فلاح و بہبود سے ہمکنار ہوئے اور جن لوگوں نے حق سے روگردانی کی وہ صفحۂ ہستی سے مٹ مٹا گئے۔تورات(Torah)، زبور(Zabur)، انجیل(Gospel،Injil) اور قرآن پاک(The Holy Quraan) کے بیشتر مضامین میں کیا ہیں؟ ہندستان کی مہابھارت(Mahabharata) ، رمائن (Ramayana)اور گیتا (Bhagavad Gita)میں کس چیز کا تذکرہ ہے؟ ایران کا شاہ نامہ (Shahnameh)، روم کا پیر لل لاؤز (Parallel Lives)اور یونان کے الیڈ (Iliad)میں کس چیز کا بیان ہے؟ہر قوم کے سامنے اس کے بڑے افراد اور بزرگ ہستیوں کی زندگی اور سوانح عمریوں کو پیش کیا گیا ہے تاکہ انھیں پڑھ کر ان کی اچھائیوں کو اختیار کریں اور غلط راستوں سے خود کو بچائیں۔ ظلم و کفر کی ہلاکت سے عبرت پکڑیں اور ایمان و عمل صالح کو اختیار کرکے سعادت وفلاح حاصل کریں۔
اسی لیے قرآن کی شہادت ہے کہ ہر امت میں ایک ایک نبی بھیجا گیا ہے، جن کی زندگی ان کی قوم کے لیے نمونہ اور ہدایت کا ذریعہ رہی ہے۔اور ہر نبی کے ساتھ کوئی نہ کوئی شریعت رہی ہے، لہذا انسان کی ہدایت شریعت کے بغیر نہیں ہوسکتی۔انبیائے کرام نے انسانوں کی صلاح و فلاح کے پانچ قسم کے علوم سکھائے۔ اور انھیں علوم کے ذریعے ان کی تربیت نفس کی۔ انھیں ہدایت و کامرانی کا راستہ بتایا ۔ وہ پانچ علوم درج ذیل ہیں:
قسط نمبر (10) کا مطالعہ کرنے کے لیے کلک کریں