پیش لفظ
(اشاعت اول)
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
یوں تو مارکیٹ میں اردو زبان میں بھی انگریزی گرامر کی کئی ایک کتابیں موجود ہیں، لیکن اس کے باوجود راقم نے اس کتاب کو ترتیب دی۔ اس کی وجہ یہ ہوئی کہ ان کتابوں سے استفادے کے دوران شدت سے کئی چیزیں ایسی محسوس ہوئیں کہ جن کو اگر نقص یا کمی کا نام نہ بھی دیاجائے توکم سے کم یہ کہنا نا مناسب نہ ہوگا کہ اگروہ پیش کش تھوڑا کسی اور ڈھنگ اور طرز سے ہوتی تو زیادہ مفید اور کارگر ثابت ہوتی۔ انھیں باتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے راقم نے اس کتاب میں درج ذیل کوششیں کیں:
(الف) چوں کہ یہ کتاب اردو میڈیم اور ایک حد تک عربی گرامر جاننے والے طالب علم کو پیش نظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہے، اس لیے ان کی دشواریوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے انگریزی گرامر کے ہر اصطلاحی الفاظ کی اردو اور عربی متبادل اصطلاح دی گئی ہے۔
(ب) ہر اصطلاح اور انگریزی کے نئے الفاظ کے تلفظ کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔
(ج)قواعد کی جو بحثیں موقوف علیہ کی حیثیت رکھتی ہیں، انھیں پہلے بیان کیا گیاہے، اور جو موقوف کی رکھتی ہیں، ان کا تذکرہ بعد میں کیا گیاہے۔ اسی وجہ سے اس کتاب کی بحثوں میں دیگر کتابوں کے مقابلے میں تقدیم و تاخیر پائیں گے۔
(د)اسباق کی تقسیم میں کتاب اور قواعد سے مناسبت پیدا کرنے کے لیے شروع کے اسباق چھوٹے رکھے گئے ہیں، لیکن بعد کے اسباق میں گرامر کا خیال رکھا گیا ہے، جس کی بنا پر بعض سبق کچھ بڑے ہوگئے ہیں۔
(ہ) ہر سبق کے آخر میں مشق دی گئی ہے، جس کی روشنی میں مزید مشقیں کی جاسکتی ہیں اور زبان کو بہتر سے بہتر بناسکتے ہیں۔
ان تمام خصوصیات اور کوششوں کے ساتھ یہ کتاب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ یہ کوشش کہاں تک کامیاب ہے، اس کا فیصلہ تو آپ کے ہاتھوں میں ہے ، البتہ بندے کواتنا اور عرض کرنا ہے کہ عصر حاضر میں انگریزی زبان ٹکنالوجی اور سائنس کی زبان ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی رابطے کی زبان کی حیثیت اختیار کرچکی ہے اور زندگی کے بیشتر معاملات: تجارت، بینکنگ ، بین مذہبی روابط وغیرہ وغیرہ اسی زبان سے انجام دیے جارہے ہیں، اس بنیاد پر اس زبان کا سیکھنا جہاں ضروریات زندگی کی تکمیل کے لیے ضروری ہے، وہیں عالمی سطح پر اپنے مقاصد کی تبلیغ و اشاعت کے لیے اس سے بہتر کوئی اور متبادل سر دست موجود نہیں ہے۔ اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ عصر حاضر میں انگریزی سیکھنا ہر ممکن ضروری ہے۔
آخر میں ہم جناب مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی کا شکریہ ادا کرنا واجبی فریضہ سمجھتے ہیں، جن کے تعاون اور کوششوں کو اس کتاب کو تمام مراحل سے گذار کر اشاعت کے مرحلے تک لانے میں برابر کا دخل ہے۔ اسی طرح مکتبہ صوت القرآن کے بھی ممنون ہیں کہ اس نے اشاعت کی ذمہ داری اٹھاکر اسے عام کرنے کا فریضہ انجام دیا ۔ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ معاونین کو اجر جزیل دے، قارئین کو جزائے خیر دے اور اس کتاب کو قبولیت عامہ سے نواز دے۔آمین۔
دعا جو
محمد یاسین قاسمی جہازی
۱۱؍۲؍۲۰۱۲ء
(ج)قواعد کی جو بحثیں موقوف علیہ کی حیثیت رکھتی ہیں، انھیں پہلے بیان کیا گیاہے، اور جو موقوف کی رکھتی ہیں، ان کا تذکرہ بعد میں کیا گیاہے۔ اسی وجہ سے اس کتاب کی بحثوں میں دیگر کتابوں کے مقابلے میں تقدیم و تاخیر پائیں گے۔
(د)اسباق کی تقسیم میں کتاب اور قواعد سے مناسبت پیدا کرنے کے لیے شروع کے اسباق چھوٹے رکھے گئے ہیں، لیکن بعد کے اسباق میں گرامر کا خیال رکھا گیا ہے، جس کی بنا پر بعض سبق کچھ بڑے ہوگئے ہیں۔
(ہ) ہر سبق کے آخر میں مشق دی گئی ہے، جس کی روشنی میں مزید مشقیں کی جاسکتی ہیں اور زبان کو بہتر سے بہتر بناسکتے ہیں۔
ان تمام خصوصیات اور کوششوں کے ساتھ یہ کتاب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ یہ کوشش کہاں تک کامیاب ہے، اس کا فیصلہ تو آپ کے ہاتھوں میں ہے ، البتہ بندے کواتنا اور عرض کرنا ہے کہ عصر حاضر میں انگریزی زبان ٹکنالوجی اور سائنس کی زبان ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی رابطے کی زبان کی حیثیت اختیار کرچکی ہے اور زندگی کے بیشتر معاملات: تجارت، بینکنگ ، بین مذہبی روابط وغیرہ وغیرہ اسی زبان سے انجام دیے جارہے ہیں، اس بنیاد پر اس زبان کا سیکھنا جہاں ضروریات زندگی کی تکمیل کے لیے ضروری ہے، وہیں عالمی سطح پر اپنے مقاصد کی تبلیغ و اشاعت کے لیے اس سے بہتر کوئی اور متبادل سر دست موجود نہیں ہے۔ اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ عصر حاضر میں انگریزی سیکھنا ہر ممکن ضروری ہے۔
آخر میں ہم جناب مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی کا شکریہ ادا کرنا واجبی فریضہ سمجھتے ہیں، جن کے تعاون اور کوششوں کو اس کتاب کو تمام مراحل سے گذار کر اشاعت کے مرحلے تک لانے میں برابر کا دخل ہے۔ اسی طرح مکتبہ صوت القرآن کے بھی ممنون ہیں کہ اس نے اشاعت کی ذمہ داری اٹھاکر اسے عام کرنے کا فریضہ انجام دیا ۔ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ معاونین کو اجر جزیل دے، قارئین کو جزائے خیر دے اور اس کتاب کو قبولیت عامہ سے نواز دے۔آمین۔
دعا جو
محمد یاسین قاسمی جہازی
۱۱؍۲؍۲۰۱۲ء
کلمات تشکر
(اشاعت دوم)
یہ محض خدائے لم یزل ولا یزال کی بے پناہ کرم فرمائیوں کا مظہر جمیل ہے کہ کتاب کی اشاعت کے کچھ ہی مہینے بعد پہلا ایڈیشن ختم ہوگیا اور دوسرے ایڈیشن کی فرمائش تیز ہوگئی۔ اس دوسری اشاعت کے موقع پر یہ محسوس کیا گیا کہ کتاب کی افادیت میں اضافہ کرنے کے لیے کچھ ضروری چیزیں بڑھادی جائیں۔ چنانچہ اس ایڈیشن میں تراجم کے اصولوں کا اضافہ کردیا گیا۔
امید ہے کہ جس طرح پہلے ایڈیشن کو قبولیت ملی، اسی طرح اس ایڈیشن کو بھی ہاتھوں ہاتھ لیا جائے گا۔اور طلبہ بھرپور استفادہ کریں گے۔ رب ذو الجلال کی بارگاہ میں دعا ہے کہ اس کتاب کو پڑھنے ، پڑھانے، مطالعہ کرنے، خریدنے، بیچنے، سبھی حضرات کیتقصیرات کو معاف فرماکر اپنی مرضیات پر چلنا آسان فرمائے اور اس کتاب کو دوبارہ خصوصی مقبولیت سے نوازے ۔ آمین ، یا رب العالمین۔
محمد یاسین قاسمی جہازی22-11-2017