2 Apr 2018

نظامت کے ذریں اصول

نظامت کے ذریں اصول
( اس موضوع پر تفصیلی مطالعہ کے لیے دیکھیں ناچیز کی کتاب: نظامت خطابت اور مکالمہ نگاری کے اصول و امثال)

نظامت در اصل ایک کلاہے، ایک فن ہے ، ایک آرٹ ہے۔ پروگرام کی کامیابی و ناکامی اور مقبولیت و غیر مقبولیت کا سارا دارو مدار اسی کے حسن و خوبی پر موقوف ہوتاہے۔ اگر نظامت اچھی ہوگی، تو پروگرام کا حسن بھی سامعین کو مسحور کرتا رہے گااور پروگرامی کے لطف میں دوبالگی پیدا ہوجائے گی؛ لیکن اگر نظامت ہی معیاری نہ ہوگی، توخواہ کتنے ہی پروگرام کی کامیابی کی ضامن نام ور شخصیات کیوں نہ موجود ہوں، پروگرام میں بے لطفی اور کرکراپن ضرور محسوس ہوگا اور مجمع اکتاہٹ کا شکار ہوکر کم ہوتا چلائے گا۔ اس لیے پروگرام کو از ابتدا تا انتہا خوب صورت و کامیاب بنانے کے لیے بہترین مقرر، شان دار نعت خواں اور دیگر حضرات کے ساتھ ساتھ ایک عمدہ اناؤنسر کا انتخاب نہایت ضروری ہے اور ایک عمدہ اناونسر کی پہچان یہ ہے کہ 
(الف) وہ بے باک اور نڈر ہوتاہے اورمجمع کی قلت و کثرت سے فطری طور پر پیدا ہونے والے خوف و ہراس میں مبتلا نہیں ہوتا۔
(ب) صاف گو ، شیریں آواز اور عمدہ طرز تکلم کی صفت سے لیس ہوتا ہے ۔ چرب زبانی، طلاقت لسانی اور بات سے بات پیدا کرنے کے فنمیں ماہر ہوتاہے۔ 
(ج)مجمع کی نفسیات سے باخبر ہوتاہے۔ کہاں کون سی چیز پیش کرنا زیادہ موزوں ہے، کس مقرر کو کس وقت موقع دیا جانا چاہیے، موقعے اور حالات کی کیا نزاکتیں ہیں، انھیں بھانپ کر سامعین کو کس طرح مطمئن کیا جائے گا، پروگرام کے ان تمام پیچ و خم سے بہ خوبی واقف ہوتاہے۔
(د) وسیع المطالعہ ، گوناگوں موضوعات پر گہری نظراور اشعارو ادب پر کافی دسترس رکھتا ہے، موقع بہ موقع ضرب الامثال اورعبرت خیز واقعات و حکایات سے بر محل مناسب تبصروں سے نظامت میں تازگی کی روح پھونکتا ہے۔
(ہ) پروگرام کی مناسبت سے اس کی روایات و انداز کو ملحوظ رکھتے ہوئے اپنے جذبات پر کنٹرول اور وقت کی فراوانی وتنگی کو ذہن میں رکھتے ہوئے طویل و مختصر گوئی کی خصوصیات اس کے اندر پائی جاتی ہیں اور مضامین کی مناسبت سے آواز میں زیروبم پیدا کرکے صوتی نغمگیت سے جادو جگاتا ہے اور سامعین کو مسحور و مدہوش کردیتا ہے۔
(و) جہاں تک ایک مبتدی کے لیے اناؤنسری اور اس کے لیے تیاری کی بات ہے ، تو اس سلسلے میں یہ چند گذارشات پیش نظر رکھنا ناگزیر ہے۔
(۱)سب سے پہلے اس موضوع کے متعلق کتابوں کا مطالعہ کریں، ان میں بیان کردہ اصول و امثال اور طریقۂ کار کو ملحوظ رکھتے ہوئے خود بھی اسی نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں۔
(۲)انجمن یا جلسے کی نوعیت کو دیکھ کر اس کے مطابق نظامت پہلے لکھ لیں، پھر اسے رٹ کر یا ذہن میں بیٹھا کر ہفتہ واری عملی مشق کریں۔
(۳)سیکھنے کے دوران کسی جھجھک کویا غلطی در آنے کے خوف سے شرم و حیا کو رکاوٹ نہ بننے دیں ؛ بلکہ ہر قسم کے خوف و عار کو پس پشت ڈال کر محض سیکھنے کے جذبے کو قوت بخشیں اور اس عمل کو برابر جاری رکھیں۔
(۴) کسی بھی اناؤنسری کی تیاری کا سب سے بنیادی مرحلہ یہ ہے کہ آپ پہلے یہ غور کریں کیسی بزم ہے، کس طرح کی انجمن ہے، پروگرام کا عنوان کیا ہے، کس طرح کے مقررین موجود ہیں، پروگرام کا شیڈول کیا ہے، ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک پیش منظر کا خاکہ بنائیں، پھر اس کے مطابق نظامت تیارکریں۔