1 Apr 2018

الوداعی نمبر


الوداعی نمبر

آج قلم کا دماغ معطر ہے،سیاہی باغ قرطاس کو سیراب کرنے کے لیے مضطرب و ملتہب ہے، کاغذ کا دل خوشیوں سے پھولے نہیں سمارہا ہے ، فضا مشکبار ہے، باد نسیم کے نم آلود جھونکے فرحت و مسرت کے نغمے سنارہے ہیں، باغ و راغ میں ایک ہلچل ہے، پھول مسکرا رہے ہیں ، عندلیبان گلشن ترانہ سنج ہیں اور موسم بہار اچھل اچھل کر ناچ رہا ہے؛ لیکن یہ سب کیوں ہورہا ہے ؟ کیاا س لیے کہ باغ و بہار کی کہانی سنانی ہے؟ یا حسین موسم کی منظرکشی؟۔۔۔ نہیں، ایسا کچھ نہیں ہے؛ بلکہ یہ سب اس لیے ہورہا ہے کہ ’’ پرواز‘‘ ( جس نے تعلیمی سال کے آغاز میں جس منزل کی طرف پرواز کیا تھااور تاہنوز مسلسل محو پرواز اور جانب منزل رواں دواں ہے) اب وہ طویل اور مشکلات سے پر رہ گذر طے کرنے کے بعد وہ منزل پانا ہی چاہتا ہے، جہاں اسے ٹھہرنا اور کچھ وقفہ کے لیے سستانا ہے۔
چوں کہ قافلہ بغیر سالار قافلہ کے محو سفر نہیں ہوسکتا، جماعت کا تصور بدون امیر کے بے سود اور گاری بغیر ڈرائیور کے نہیں چل سکتی؛ بلکہ اس طلسمی کارخانہ کی تمام چیزیں ہی زریں اصولوں کا پابند ہیں ، بایں وجہ تعلیمی سال کے آغاز میں آپ تمام حضرات نے بندۂ ناتواں کو اس ’’پرواز‘‘ کی پروازی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور عمدہ عمدہ و معیاری مضامین شائع کرنے کے ساتھ ساتھ وقت پر نکالنے کا مکلف بنایا، جس سے میں بارگاہ ایزدی میں حامد و شاکر ہوں کہ بحمد اللہ ہم نے آپ کی آرزووں کی تکمیل کا جامہ پہنانے میں پوری کوشش صرف کردی ، لیکن ہماری محنت کہاں تک کامیاب رہی ؟ اس کا فیصلہ تو آپ ہی کے ہاتھ میں ہے۔
ہم نے ماہنامہ ’’پرواز ‘‘ کی اشاعت کے تخیل کے ساتھ ہی یہ عزم کرلیا تھا کہ صحیح بات کہنی ہے ، خواہ وہ کسی کے مفاد میں ہو یا کسی کے خلاف۔ اور اس سلسلے میں نہ کسی کی ناراضگی کا خوف دامن گیر رہا اور نہ کسی کی خوشنودی کا حصول پیش نظر رہا۔ اگر چہ زمانے کی گروہ بندیوں اور انتہائی تعصب پرستیوں نے جانب داری اور آشنا پروری کا رجحان پیدا کردیا ہے۔ اور لوگ چاہتے بھی یہی ہیں کہ منکر کو منکر اور حق کو حق نہ کہاجائے؛ لیکن یہ ہمارے بس کی بات نہیں کہ پانی کو دودھ اور رات کو دن کہیں؛ بلکہ جب تک ہمارا قلم خشک نہیں ہوجاتا، ہاتھ کی انگلیاں حرکت کرنے سے تھک نہیں جاتیں، زندگی ساتھ نہیں چھوڑ دیتی اور روح تن سے جدا نہیں ہوجاتی، تب تک حق کو حق اور باطل کو باطل ہی کہتے رہیں گے اور لکھتے رہیں گے۔ اس سلسلہ میں فرزندان اسلام ہونے کے ناطے نہ کوئی خوف ڈرا سکتا ہے اور نہ کوئی طمع ہلاسکتی ہے۔ان شاء اللہ۔
بہرکیف! ’پرواز‘ کے آخری شمارہ ’’الوداعی نمبر‘‘ کی اشاعت کے تعلق سے پیدا ہونے والے پر کیف و نشاط آفریں موقع پر اللہ تعالیٰ کی حمد وستائش کے بعد من لم یشکر الناس، لم یشکر اللہ کے جذبے کے ساتھ ان تمام حضرات کا شکر گزار ہیں، جنھوں نے یہ ذمہ داری سونپ کر کچھ سیکھنے کا حسین موقع فراہم کیا مزید برآں یہ کہ قدم قدم پر رہنمائی اور مفید مشوروں سے نواز کر آگے بڑھنے کا حوصلہ بخشا اور ہم ان معاونین کا کن الفاظ میں شکریہ ادا کریں، جن کی مخلصانہ جدوجہداو رتعاون سے ہی ’’پرواز‘‘ منزل مقصود کو پہنچا اور بندہ اس بارگراں سے سبکدوش ہوا، نیز ہم قارئین کا بھی دل کی اتھاہ گہرائیوں سے ممنون و مشکور ہیں ، جن کے حسن انتخاب نے ’’پرواز‘‘ کو شہرت کے آسمان پر پہنچا دیا۔