7 Aug 2018

احرام کے صحیح ہونے کی شرطیں

احرام کے صحیح ہونے کی شرطیں

قسط نمبر (17)  

تصنیف: 
حضرت مولانا محمد منیر الدین  جہازی نور اللہ مرقدہ بانی و مہتمم مدرسہ اسلامیہ رحمانیہ جہاز قطعہ گڈا جھارکھنڈ
احرام کے صحیح ہونے کے لیے دو شرطیں ہیں: 
(۱) اسلام یعنی احرام باندھنے والا مسلمان ہو۔
(۲) نیت اور تلبیہ یا تلبیہ کے قائم مقام کوئی ذکر اور ہدی کے گلے میں پٹہ ڈالنا اور اس کو چلانا بھی تلبیہ کے قائم مقام ہے۔ 
مسئلہ: صرف حج کی نیت کرنے سے احرام درست نہیں ہوتا؛ بلکہ تلبیہ یا اور کوئی ذکر جو اس کے قائم مقام ہو کرنا ضروری ہے ۔ اسی طرح نیت کے بغیر صرف تلبیہ پڑھ لینے سے احرام صحیح نہیں ہوگا؛ بلکہ نیت کے ساتھ تلبیہ پڑھنے سے احرام درست ہوگا۔ (بحر الرائق)
مسئلہ: احرام کے صحیح ہونے کے لیے کسی خاص زمانہ یا کسی خاص مکان یا کوئی خاص ہیئت کی ضرورت نہیں ہے ، اگر کوئی موسم حج سے پہلے اور میقات آنے سے پہلے اپنے گھر ہی سے احرام باندھ لے ، تو درست ہے۔ 
اسی طرح اگر کسی نے سلہ ہوئے کپڑوں ہی میں احرام باندھ لیا ، وہ بھی صحیح ہے ، مگر سلے ہوئے کپڑوں میں احرام باندھنا مکروہ ہے ۔ اور اس کے بعد سلے ہوئے کپڑوں کے پہنے رکھنے سے جزا لازم آئے گی، صدقہ یا قربانی، جس کا بیان آگے آئے گا۔ 
واجبات احرام
احرام میں تین چیزیں واجب ہیں: 
(۱) میقات سے احرام باندھنا۔ 
(۲) ممنوعات احرام سے بچنا۔ 
(۳) ایک مرتبہ تلبیہ پڑھنا۔ 
احرام کی سنتیں
احرام باندھنے کے لیے نو سنتیں ہیں:
(۱) حج کے مہینوں میں احرام باندھنا۔ 
(۲) اپنے ملک کی میقات سے احرام باندھنا جب کہ اس سے گذرے۔ 
(۳) غسل یا وضو کرنا۔ 
(۴) چادر اور لنگی استعمال کرنا۔ 
(۵) دو رکعت نماز پڑھنا۔ 
(۶) تلبیہ پڑھنا۔ 
(۷) تین مرتبہ پڑھنا۔ 
(۸) بلند آواز سے پڑھنا۔ 
(۹) احرام سے پہلے خوشبو لگانا۔ 
احرام کے مستحبات
احرام کے لیے دس چیزیں مستحب ہیں: 
(۱) میل دور کرنا۔ 
(۲) ناخن کترنا۔ 
(۳) بغل صاف کرنا۔ 
(۴) زیر ناف کے بال دور کرنا۔
(۵) احرام کی نیت سے غسل کرنا۔ 
(۶) لنگی چادر نئی سفید یا دھلی ہوئی استعمال کرنا۔ 
(۷) چپل پہننا۔ 
(۸) زبان سے احرام کی نیت کرنا۔ 
(۹) نیت نماز کے بعد بیٹھ کر کرنا۔ 
(۱۰) میقات سے پہلے اپنے گھر ہی میں احرام باندھنا ۔